پیارا سا چہرہ دل میں سماتا ہوا گیا

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

پیارا سا چہرہ دل میں سماتا ہوا گیا
معصوم سی ادا سے لبھاتا ہوا گیا

خدمت کی آرزو بھی پنپتی چلی گئی
آثار شوق کے یہ دکھاتا ہوا گیا

دلکش سے پھول ہیں، کھلیں تو بیشتر مگر
ہر رنگ کا الگ مزہ آتا ہوا گیا

غنچہ نے مسکراتے غموں کو پلٹ دیا
ہمت سے ہاری پاری کو جیتا ہوا گیا

ناصر ذرا ٹھرا ہے، تصور کئے ہوئے
ناکامیابی کی وجہ پاتا ہوا گیا

Rate it:
Views: 269
21 Nov, 2020