پیارا سا چہرہ دل میں سماتا ہوا گیا
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriپیارا سا چہرہ دل میں سماتا ہوا گیا
معصوم سی ادا سے لبھاتا ہوا گیا
خدمت کی آرزو بھی پنپتی چلی گئی
آثار شوق کے یہ دکھاتا ہوا گیا
دلکش سے پھول ہیں، کھلیں تو بیشتر مگر
ہر رنگ کا الگ مزہ آتا ہوا گیا
غنچہ نے مسکراتے غموں کو پلٹ دیا
ہمت سے ہاری پاری کو جیتا ہوا گیا
ناصر ذرا ٹھرا ہے، تصور کئے ہوئے
ناکامیابی کی وجہ پاتا ہوا گیا
More Love / Romantic Poetry






