Add Poetry

پیاسوں کے پاس مفلسی کہاں سے آئے گی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

پیاسوں کے پاس مفلسی کہاں سے آئے گی
دل کا وہ راستہ دلکشی جہاں سے آئے گی

ہم نے آواز تھام کر چپ رہنا بہتر سمجھا
لیکن یہی خوشی خاموشی کہاں سے لائے گی

امید کے احاطے میں سوچیں گھیر لیتی ہیں
منزل کو پوچھو کہ کہاں لے جائے گی

صبح سے سحر تک سب ہرجانے بھرلو
پھر شب سے سلگتی کسی کی یاد آئے گی

ہتھیلی کی لکیروں نے میری تقدیر الٹی لکھی
اور یہ خدا کی خدائی اب کیا بنائے گی

کوئی زندگی چھیننے ہمارے در پر تو آئے
شاید اسی بہانے ملاقات ہو جائے گی

 

Rate it:
Views: 301
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets