تیرے لیے میں اے دوست اک پیغام لایا ہوں
تیری محبت کا میں آج اک نیا مریض لایا ہوں
کوئی تیرے پیارمیں اپنی جان بھی لٹانے کو تبارتھا لیکن
تجھے تو معلوم ہی نہیں کہ وہ کون ہے اور کہاں ہے
اپنی سانسوں میں تیری محبت کی مہک لیے پھرتا تھا
تیرے ساتھ جینے مرنے کا تصور کیے پھرتا تھا
وہ پیاسا تھا کئی سال سے تیری محبت کا
اکثر تنہائی میں تجھے یاد کر کر کے روتا تھا
تو شھر میں ہو یا ہو شھر سے باہر
اس کی آنکھوں میں تیری تصویر نظر آتی تھی
اس کی آنکھوں میں تمام چمک تھی تیری
اس کی سانسوں میں تمام مہک تھی تیری
میرے دوست وہ شخص تجھے بہت پیار کرتا ہے
یقین نہیں تو اپنی سانسوں میں محسوس کر اس کو