ہمیں پیغام لکھنا ہے
تمھارے نام لکھنا ہے
ہمیں کچھ پوچھنا ہے
اور کچھ تم کو بتانا ہے
اگر رووٹھے ہو تم ہم سے
سنو؛ تم کو منانا ہے
ہمارا حال مت پوچھو
وہ اک لمبا فسانہ ہے
ابھی دل تو سنبھلنے دو
ہمیں وہ بھی سنانا ہے
ہاں اپنی خیریت لکھ دو
تمھارا حال کیسا ہے
وہ ہم سے مختلف ہے
یا ہمارے حال جیسا ہے
تمہیں بارش کی بوندیں دیکھ کر
کچھ یاد آتا ہے
برستا بھیگتا ساون تمہیں کیا
اب بھی بھا تا ہے
اگر ایسا ہے تو لکھ دو
ہمیں دو چار لفظوں میں
تمہیں ہم یاد کرتے ہیں