پیکر ناز
Poet: بختیار ناصر By: Bakhtiar Nasir, Lahoreیاد ہے اب تلک اک پیکر ناز
جس نے شاعری کو مری دیا آغاز
ہمہ تن گوش اس سے ہونا
فضا میں بج اٹھیں کئ ساز
ہم ہوں گے اک پھانس کی مانند
کہتی ہے مرے دل کی آواز
ذکر اس کا ‘ کاغذ پہ بکھرا
کب رہا پردے میں وہ راز
سینے کی گھٹن کو اپنی ناصر
دے دیا ‘ اظہار کا یہ انداز
More Love / Romantic Poetry






