پیکر ناز

Poet: بختیار ناصر By: Bakhtiar Nasir, Lahore

یاد ہے اب تلک اک پیکر ناز
جس نے شاعری کو مری دیا آغاز

ہمہ تن گوش اس سے ہونا
فضا میں بج اٹھیں کئ ساز

ہم ہوں گے اک پھانس کی مانند
کہتی ہے مرے دل کی آواز

ذکر اس کا ‘ کاغذ پہ بکھرا
کب رہا پردے میں وہ راز

سینے کی گھٹن کو اپنی ناصر
دے دیا ‘ اظہار کا یہ انداز

Rate it:
Views: 675
23 Jun, 2017