اک شخص کو ا تنا چا ہا تھا اندر سے ٹو ٹ کر چا ہا تھا
اس شخص نے مجھکو توڑ د یا اندر سے ا تنا توڑ د یا
اک دید چا ہی تھی اسکی ہمیشہ کے لیئے ر خ مو ڑ لیا
ا سکی بے ر خی کا غم نہیں اس نے یاد بھی کر نا چھوڑ د یا
چا ند تو دا غدا ر ہے وہ آ فتا ب کی ما نند نکلتا تھا
ا سے د یکھ کے آ نے جا نے وا لے آ ہیں بھر تے ر ہتے تھے
وہ شخص کتنا اکیلا تھا مجھ سے بھی ز یا دہ تنہا تھا
مجھے د یکھ کے اس نے گھا ئل کیا اور ز خم گہرا ہو تا گیا
د نیا کے سا ر ے بحر اب اسی سمندر میں گر تے ر ہتے ہیں
آنسو مو تی بن بن کر ہیر ے جوا ہر بنتے ر ہتے ہیں
دن را ت سمیٹتی ر ہتی ہوں اب ا پنے درد غنیمت کو
کہ و قت کی کا لی را تو ں میں درد پر و تی ر ہتی ہو ں
جا نے کیو ں اسکی خا طر خیا لو ں میں رو تی رہتی ہو ں
اک شخص کو ا تنا چا ہا تھا اندر سے ٹو ٹ کر چا ہا تھا
اس شخص نے مجھکو توڑ د یا اندر سے ا تنا توڑ د یا