Add Poetry

چار دن موجیں جو لوٹی تھیں محبت میں میاں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

چار دن موجیں جو لوٹی تھیں محبت میں میاں
اس لیۓ تو زندگی بھر کی ملی ہیں دوریاں

زندگی بھر سوچنے کے بعد بھی یہ راز ہے
لوگ آ جاتے ہیں کیسے دو دلوں کے درمیاں

ہجر کا مارا سہی لیکن میں ظالم تو نہیں
جانے کیونکر دور مجھ سے بھاگتی ہیں تتلیاں

کیوں گہر آۓ نہیں ہاتھوں میں میرے آج تک
ایک مدت سے تو میں بھی چن رہا ہوں سیپیاں

رات دن خودکش دھماکے کر رہے نوعمر ہیں
کون معصوموں کے دل میں بھر رہا ہے بجلیاں

حکمراں کے کان پر تو رینگتی جوں تک نہیں
خوں میں نہلاۓ ہوۓ بچوں کی سن کر ہچکیاں

صرف اپنی جیب بھرنے کی سبھی کو فکر ہے
کون لاۓ گا بھلا اب ملک میں تبدیلیاں

آئیں گی اس دن سے گھر گھر میں خدا کی رحمتیں
لوگ جس دن مانگنے لگ گۓ خدا سے بیٹیاں

ختم لوگوں کے نہ مجھ سے آج تک شکوے ہوۓ
تھک گیا ہوں خود سے باقرؔ دور کرتے خامیاں

Rate it:
Views: 242
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets