چار دن چاندنی میں گزرے تھے

Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,India

ذہن ودل کے گمان ٹوٹ گئے
چاہتوں کے نشان ٹوٹ گئے

اونچی اونچی عمارتوں کے لئے
مفلسوں کے مکان ٹوٹ گئے

اس کے قدموں کی آہنٹیں سن کر
سادھؤں کے بھی دھیان ٹوٹ گئے

چار دن چاندنی میں گزرے تھے
سر پہ پھر آسمان ٹوٹ گئے

سنتے ہی نا اہل کی تعریفیں
لوگ جو تھے مہان ٹوٹ گئے

پیار الفت میں جو مثالی تھے
اب وہی خاندان ٹوٹ گئے
 

Rate it:
Views: 426
07 Mar, 2013