چار دن چاندنی میں گزرے تھے
Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,Indiaذہن ودل کے گمان ٹوٹ گئے
چاہتوں کے نشان ٹوٹ گئے
اونچی اونچی عمارتوں کے لئے
مفلسوں کے مکان ٹوٹ گئے
اس کے قدموں کی آہنٹیں سن کر
سادھؤں کے بھی دھیان ٹوٹ گئے
چار دن چاندنی میں گزرے تھے
سر پہ پھر آسمان ٹوٹ گئے
سنتے ہی نا اہل کی تعریفیں
لوگ جو تھے مہان ٹوٹ گئے
پیار الفت میں جو مثالی تھے
اب وہی خاندان ٹوٹ گئے
More Love / Romantic Poetry






