چار سو ہے فشار سانسوں کا
Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujratچار سو ہے فشار سانسوں کا
کب رہا اعتبار سانسوں کا
کٹ گئی ہجر کی اذیت بھی
رہ گیا انتظار سانسوں کا
منتظر ہے رفو گری کے لیے
دامنِ تار تار سانسوں کا
کون روتا ہے دھت اندھیروں میں
کون ہے بے قرار سانسوں کا
عمر گزری ترے خیالوں میں
کب کیا ہے شمار سانسوں کا
More Love / Romantic Poetry






