Add Poetry

چار سُو درد کے انبار نظر آتے ہیں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

چار سُو درد کے انبار نظر آتے ہیں
بِن ترے ہم پسِ دیوار نظر آتے ہیں

اس طرح درد دیئے مجھ کو مرے اپنوں نے
سارے اپنے مجھے اغیار نظر آتے ہیں

جن کا اک پل نہ گزرتا تھا کبھی میرے بِن
جانے کیوں آج وہ اُس پار نظر آتے ہیں

کوئی کیا رسمِ مسیحائی نبھاۓ گا یہاں
سبھی الفت کے جو بیمار نظر آتے ہیں

جن کی قسمت میں لکھا ہو غمِ الفت کا عذاب
کبھی شاعر یا وہ میخار نظر آتے ہیں

ان کو بھی راس محبت نہیں آئی شاید
وہ جو روتے سرِبازار نظر آتے ہیں

کل تلک ہم بھی تھے آزاد غموں سے باقرؔ
آج سوچوں کے علمدار نظر آتے ہیں

Rate it:
Views: 435
08 Jan, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets