تیرے چہرے کی کیا بات کروں
تیرا چہرہ چاند سا چہرہ ہے
کیوں ایسا مجھے اب لگنے لگا
کوئی اور نہیں تو میرا ہے
تیری آنکھوں کا کیا نعم البدل
تیرا روپ کھلا سویرا ہے
تو جب جب مجھ سے بات کرے
جانے کیوں مجھ کو ایسا لگے
میلوں تک جیسے پھول کھلے
خوشبو جو پھیلاتی ہے یہ ہوا
دراصل آنچل تیرا ہے
معصوم صنم معصوم ادا
کچھ حال کرو معلوم میرا
تیرے پیار میں کھو کے جان وفا
دیکھو نا حال کیا میرا ہے