چاند نکلا ھے آج پھر تیرے حسن کی تلاش میں
میرا عشق سمندر میں ڈھل گیا تیری دید کی پیاس میں
مجھے بھی نہ خبر ھوئی وہ ستارہ کیسے بکھر گیا
وہ جو بستی بستی پھرتا تھا تیری امید اور تیری آس میں
تیرا ہاتھ ماتھے پے لگتے ہی مجھے جینے کی خبر ہوئی
میری بجھتی آنکھیں جل اٹھیں تیرے لمس کے احساس میں