چاندنی رات میں اس نے مجھے تنہا دیکھا
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillایک ہی چھت تلے صدیوں کا فاصلہ دیکھا
بیچ رشتوں کے اناؤں کا سلسلہ دیکھا
ہر کوئی وقت کے صحراوں میں ہے سرگرداں
چاند کے پاؤں میں بھی میں نے آبلہ دیکھا
سچ کہہ کر جو ڈالی نظر دوستوں کی طرف
سب کے ہاتھوں میں وہی زہر پیالہ دیکھا
اور پھر یوں ہوا کہ سارے ضبط ٹوٹ گئے
چاندنی رات میں اس نے مجھے تنہا دیکھا
خودبخود جاگ اٹھی سینے میں کانٹوں کی چبھن
جب بھی گلشن میں کوئی پھول آپ سا دیکھا
تیری بے اعتنائی کا کبھی ادراک کیا
ان کہی داستانوں کا کبھی لہجہ دیکھا
تیرے احساس کی وسعت کا جب بھی ذکر چھڑا
دم بدم چاند ستاروں کا سلسلہ دیکھا
اس سمے تیری عنایات بہت یاد آئیں
جب کوئی کھیت پیاسا لب دریا دیکھا
مر گیا تھا جو رند مفلسی میں فاقوں سے
اس کے مرقد پہ لنگروں کا سلسلہ دیکھا
زندگی روٹھ گئی آپ کے نہ ہونے سے
لفظ تو لفظ ،معانی کو بھی بکھرا دیکھا
More Love / Romantic Poetry






