چاندنی رات ہے کہاں ہو تم

Poet: بلال شیخ By: Bilal Sheikh, Lahore

چاندنی رات ہے کہاں ہو تم
بس سلامت رہو جہاں ہو تم

چاند تارے مجھے نہیں ملتے
میری خاطر تو آسماں ہو تم

زندگی کا تمہیں فسانہ ہو
شاعری کی بھی داستاں ہو تم

اب تعلق نہیں ہے خاک سے بھی
دھڑکنوں میں رواں دواں ہو تم

کوئی بھی چیز کب سلامت ہے
ہاں مگر آج تک جواں ہو تم

دھوپ ہے عکس ہے بلبلیں ہیں مگر
میرے آنگن میں اب کہاں ہو تم

چاند پھیکا لگے دسمبر کا
او مِری چاندنی کہاں ہو تم

سامنے تیرے کیوں بلال نہیں
اس کی آنکھوں کے درمیاں ہو تم
 

Rate it:
Views: 1098
02 Dec, 2015