چاندنی رات ہے کہاں ہو تم
Poet: بلال شیخ By: Bilal Sheikh, Lahoreچاندنی رات ہے کہاں ہو تم
بس سلامت رہو جہاں ہو تم
چاند تارے مجھے نہیں ملتے
میری خاطر تو آسماں ہو تم
زندگی کا تمہیں فسانہ ہو
شاعری کی بھی داستاں ہو تم
اب تعلق نہیں ہے خاک سے بھی
دھڑکنوں میں رواں دواں ہو تم
کوئی بھی چیز کب سلامت ہے
ہاں مگر آج تک جواں ہو تم
دھوپ ہے عکس ہے بلبلیں ہیں مگر
میرے آنگن میں اب کہاں ہو تم
چاند پھیکا لگے دسمبر کا
او مِری چاندنی کہاں ہو تم
سامنے تیرے کیوں بلال نہیں
اس کی آنکھوں کے درمیاں ہو تم
More Love / Romantic Poetry






