کیا قسمت پائی دونوں نے چاہ کے بھی مل نہیں سکتے
مرجھانا تو ہیں ہمیں مگر بہار میں کِھل نہیں سکتے
عجب سوچ میں ڈال گئے جانے والے
جان سے ہی مار گے بچانے والے
جاتے ہوئے اپنے نام کی قسم سے کے بولی
جب تک تری پنائوں سے میں نہ نکلو تم ہَل نہیں سکتے
کیا قسمت پائی دونوں نے چاہ کے بھی مل نہیں سکتے
تنہائیوں کے ساتھ وہ رشتہ جوڑ گئی
آخر وہ لڑکی مجھے چھوڑ گئی
مگر جدا ہوتے ہوئے بھی کہا اُس نے نہال
ہمیشہ رہو گے تم دل میں کبھی نَکل نہیں سکتے
کیا قسمت پائی دونوں نے چاہ کے بھی مل نہیں سکتے