میں اِک گُمنام زندگی چاہتا ہُوں
دِھمی صُبح سحر شام چاہتا ہُوں
میں کُچھ ایساچاہتاہُوں
کہ وہ شہیدہو
میں اُسےاِن ہواؤں میں
اُڑتادیکھناچاہتا ہُوں
میں یہ نہیں چاہتا
کہ وہ ہروقت میرے ساتھ ہو
میں تو قُربان ہو جاؤں
مگر اُس کےہاتھ سے تکبیرچاہتاہُوں
میرےکھیت کو خراب کر دیں
کسی شام چاہے کِسی کہ جانور
میں دریا پہ غروبِ آفتاب کا منظر
ہرشام دیکھنا چاہتا ہُوں
اِک دِن غُصےمیں وہ بولی
تم آخِر کیا چاہتے ہو؟؟
میں ابھی چُپ تھاکہ وہ پِھر بولی
کیا مُجھے چاہتے ہو؟؟
ضروری نہیں محبت میں
محبُوب حاصِل ہو
لازِم ہے وہ الگ بِھی ہو
مگر اُسی سے چاہت ہو