چاہتی ہو کہ دل میرے میں نہ کوئی ایسی ہلچل ہو
خود ہی پاگل کرتی ہو پھر کہتی ہو "تم پاگل ہو"
سانسیں رک سی جاتی ہیں جب آنکھ تری میں کاجل ہو
میں ان میں دھنستا جاتا ہوں، گہری جیسے دلدل ہو
دل میرا ہے بچہ سا اور جلدی سے سو جاتا ہے
ترے کنگن کی جب کھن کھن ہو اور زلف کا کالا آنچل ہو
تخیل کی بنجر دھرتی پر شعروں کی کلیاں کھلتی ہیں
غزلوں کی بارش ہوتی ہے جب یاد تری کا بادل ہو
چاند کی چنچل کرنیں جب ترے کومل گالوں پہ پڑتی ہیں
شور سا اک مچ جاتا ہےجیسے رقص میں سارا جنگل ہو
میں اسکی باتیں سنتا رہوں وہ اپنی باتیں کرتی رہے
مری اتنی سی بس خواہش ہے، یہ سلسلہ اب مسلسل ہو