Add Poetry

چاہنے والے چاہت کے انجام سے انجان ہوتے ہے

Poet: Abrish anmol By: Abrish anmol, Sargodha

چاہنے والے چاہہت کے انجام سے انجان ہوتے ہے
دل تو معصوم ہوتا ہے پھر نجانےاس پر کیوں الزام ہوتے ہے

محبت کے بخشے ہوۓ لوگ خوش نصیب ہوتے ہے ورنہ
گرفتارعشق کے مجنوں ہمیشہ موت کے قریب ہوتے ہے

لگ جاۓ جیسے روگ عشق کا
وہ نہ جیتے ہے نہ مرتے ہے

مت اڑاؤں مذاق عاشقوں کا
یہ پاگل تو دل کے ہاتھوں مجبور ہوتے ہے

چاہنے والے چاہہت کے انجام سے انجان ہوتے ہے
دل تو معصوم ہوتا ہے پھر نجانے اس پر کیوں الزام ہوتے ہے

Rate it:
Views: 476
14 Dec, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets