چراغ امید
Poet: Asad By: Asad, mpk چراغ امید تم یوں ہی جلائے رکھنا
امید پر دنیا قائم ھے امید بندھائے رکھنا
پیار جگنو ھے دیکھنا جھلملائے گا اک دن
اندھیرے چھٹ جائیں گے آس لگائے رکھنا
یہ بھی نشانیان ھیں چند یار محبت کی
پھول کتابوں میں اپنے تم چھپائے رکھنا
اسکی مرضی ھے اگر وہ یار جفا کرتا ھے
تم عہدء وفا اپنے یوں ہی نبھائے رکھنا
عشق کی بھٹی میں جلنا کچھ آسان نہیں
جوالہ بننے تک خود یوں ہی تم جلائے رکھنا
یادء ماضی سے کوئی سیکھ لینا سبق ھمدم
کہ حال کو یون ھی نہ سینے سے لگائے رکھنا
ھے اسد نام کا بوکھا نہ کسی شہرت کا
تیرا دیوانہ ھے بس اسے دیوانہ نائے رکھنا
More Love / Romantic Poetry






