Add Poetry

چشم ثاقی

Poet: By: Haroon Afzal, Gujrat

چشم ثاقی نے یہ کیا کھیل رچا رکھا ہے
کوئی زاہد، کوئی مے خوار بنا رکھا ہے

جو پھنسا پھر نہ کبھی اس نے نہ رہائی مانگی
تیری زلفوں نے عجب جال بچھا رکھا ہے

حسن ہو عشق ہو، دونوں کا اثر یکساں ہے
چیز اک ہے مگر نام جدا رکھا ہے

رخ پہ لہراتی ہیں کبھی شانوں سے الجھ پڑتی ہیں
تو نے زلفوں کو بہت سر پہ چڑھا رکھا ہے

تیری مخمور نگاہوں سے ہے رونق ساری
وگرنہ ثاقی، تیرے مے خوانے میں کیا رکھا ہے

Rate it:
Views: 481
19 Dec, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets