چل رہی ہے ہوا دسمبر کی
Poet: By: AB shahzad, Mailsiچل رہی ہے ہوا دسمبر کی
بات کوئی بتا دسمبر کی
برف باری ہو ہی رہی ہے اب
چل رہی ہے گھٹا دسمبر کی
آتا کچھ بھی نظر نہیں ہے اب
مل رہی ہے سزا دسمبر کی
راج دھند کر رہی افق پر ہے
رات ہے دن جفا دسمبر کی
کچھ دکھائی ہی اب نہیں دیتا
ہے بنی کربلا دسمبر کی
گھر سے باہر نہ نکلو اب بچو
ہے یہی التجا دسمبر کی
مت نکلنا ابھی ادھر سے ادھر
ہے کرونا وبا دسمبر کی
ہو ادارے گئے ہیں بند سارے
سرد ہے اب ہوا دسمبر کی
طے مسافت بھی کرنی ہے شہزاد
بن گئی دھند فضا دسمبر کی
More General Poetry






