Add Poetry

چلنا ھے انگاروں  پر  پاؤں  بچا  کے

Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف, Mississauga

ھم نے سیکھا زندگی سے عمر گنوا کے
کیسے اڑتے ھیں طیور مخالف ھوا کے

زھن تو رھا آزاد شومئی قسمت
بند کمر ے میں ھے قیدی پابند سزا کے

غنچہ ہستی سے ھو گئے ھیں غافل
بہار آتی ھے کبھی کیسے پاؤں دبا کے

ٹوٹے ھوئے پتوں سے یہ جانا ھم نے
خزاں سے بھلا کیا چاھیں امید بنا کے

کچھ تسکین ملی تھی دریا کنار ے
اشکوں سے مگر اپنی پیاس بجھا کے

تم آو گے جلد ھی خشبویں کہتی ھیں
منادی کرا دی ھے شہر کو سجا کے

وہ لیتے ھیں شب بھر کا امتحان ھمارہ
ھم لیٹیں گے کانٹوں کے بچھونے بچھا کے

مجھ کو مجھ سے ھی سدا کا مسئلہ ھے
ڈبو دینگیں سمندر میں اپنا ھیولا بنا کے

کیسی ھے جیون کی بساط یہ عارف
چلنا ھے انگاروں پر پاؤں بچا کے

 

Rate it:
Views: 617
09 Nov, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets