چلو کرلیں چاہت کی باتیں عبادت ہوجائے
محبت فرض ہے ادا کرنے کی عادت ہوجائے
جل کر راکھ ہوجائیں چلو شعلوں پہ سوجائیں
کھلے نہ آنکھ دنیا سے یوں بغاوت ہوجائے
بےغم ہو کر زمانے سے ہم سےمانگوہم کو
ہم مانگیں تمہیں تم سے اور سخاوت ہوجائے
مندر ہو کہ مسجد ہو ساجد کو اس سے کیا مطلب
اس کا سجدہ ہوتا ہے جب دل سےاجازت ہوجائے
نماز عشق پڑھ کر موج چلو دنیا سے کوچ کریں
قرآں کی اس طریقے سے بھی تلاوت ہوجائے