کون یہ خوابوں میں چلا آیا پھر سے پلکوں پہ میری پھول سے جو مسکائے چند جگنوؤں کو بند مٹھیوں میں دبائے ہم تو تنہا ہی گھنے جنگلوں میں چلے آئے