چلے بھی آؤ کہ فسانہ ابھی ادھورا ہے
Poet: Muneer Siddiqui By: Muneer Siddiqui, Karachiچلے بھی آؤ کہ فسانہ ابھی ادھورا ہے
دل کے اوراق پہ نام ابھی ادھورا ہے
لفظوں کو شناسائ تو نہیں محبت سے
عشق کا پیمانہ ابھی ادھورا ہے
بھول کر بھی بھلا نہ پایا
اک خواب ابھی ادھورا ہے
غزل کو چاہیے تمہاری صورت
میرا یہ گھرانہ ابھی ادھورا ہے
دیکھو اپنے ہاتھ کی لکیروں کو
اک شخص ہے جو ابھی ادھورا ہے
More Love / Romantic Poetry






