چھپ چھپ چھپ
تھپ تھپ تھپ
میلے میلے کپڑے
ٹھنڈا ٹھنڈا پانی
گورے گورے ہاتھ
چھپ چھپ چھپ
تھپ تھپ تھپ
پُھر سے اچانک جھاگ اُڑا
گورے گورے گال پہ جا بیٹھا
چاند پہ ٹکڑا بادل کا
چھپ چھپ چھپ
تھپ تھپ تھپ
بکھرے بکھرے کالے بال
دھوتے کپڑے چہرہ لال
روپ ہوا کچھ اور کمال
دیکھو تو دل کرے دھک دھک
چھپ چھپ چھپ
تھپ تھپ تھپ
اچھلا ہے یوں نٹ کھٹ پانی
بھیگا ہے بدن، شرمائے رانی
دیکھے شرما کے اِدھر اُدھر
سوچے، دیکھتی نہ ہو ”اُس“ کی نظر
گیلے گیلے چہرے پہ آئی مسکان
اُف میری جان، اُف اُف میری جان
چھپ چھپ چھپ
تھپ تھپ تھپ
دھک دھک دھک
دھک دھک دھک