چپکے سے۔۔۔
Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahoreذہن میں جب کوئی سوال پاﺅ تو آجانا چپکے سے
خود کو بے حال پاﺅ تو آجانا چپکے سے
ہم تو چاند سے ہی تشبیہہ دیا کرتے ہیں
اپنے حُسن پر ذوال پاﺅ تو آجانا چپکے سے
زمانے کی ستم گریاں جب جینا کر دیں مشکل
اور مجھ کو ہی ڈھال پاﺅ تو آجانا چپکے سے
کبھی جو جاﺅ دامن میں پہاڑوں کے
اور اپنا پہلا وصال پاﺅ تو آجانا چپکے سے
اب تو چند گھڑیاں ضد میں رہ لو مگر دیکھو
ہجر کو ہوتا جو سال پاﺅ تو آجانا چپکے سے
ہر موڑ پر بنا سہارے حاوی کے
جب جینا محال پاﺅ تو آجانا چپکے سے
More Love / Romantic Poetry






