چھائی رہتی ہے ہر وقت نیم خوابی سی

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

چھائی رہتی ہے ہر وقت نیم خوابی سی
جب سے صورت دیکھ لی گلابی سی

موتیوں سا اُس کا روپ تھا مانو
مست آنکھ تھی اُس کی شرابی سی

مچل رہا ہوں تصورات میں اُس کے
عجب لگی ہوئی ہے اضطرابی سی

روح بن کر پہنچ جاؤں اُس کے پاس
اِسی بات کی ہر پل ہے شتابی سی

اب تک تو کبھی ایسی نہ تھی یہ
نظر ہو گئی ہے اب بے حجابی سی

دل کا چارہ کرو ٗ کوئی تو چارہ گرو
دل میں ہو گئی ہے خرابی سی

کر لو جو جو ہے بن پڑتا تم سے
کہانی ہوتی جا رہی ہے کتابی سی

Rate it:
Views: 509
12 Dec, 2018