چھپا ہے پیار کا خزانہ اس دل میں

Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindi

چھپا ہے پیار کا خزانہ اس دل میں
تڑپ رہا ہے اک فسانہ اس دل میں

آتے ہیں وہ ہمارے خوابوں میں اکثر
ہے ان سے ملنے کا بہانہ اس دل میں

رہتے ہیں وہ شامل ہماری دھڑکنوں میں
بنا لیا ہے انہوں نے آشیانہ اس دل میں

ہو جائے گی الفت ان سے ایک دن
رہتا ہے ان کا آنا جانا اس دل میں

ہے ان سے ملاقات روز ہماری
ہو گیا ہے اب غم کا ٹھکانہ اس دل میں

Rate it:
Views: 455
17 Oct, 2012