تمہیں ہم چاہتے ہیں یہ بتائیں کس طرح آخر
جو دل میں بات ہے ہونٹوں پہ لائیں کس طرح آخر
محبت پہ نہیں قابو یہ ہو جاتی ہے چپکے سے
محبت کا مدھر نغمہ سنائیں کس طرح آخر
یہ بے چینی کا عالم آج ہم کو مار نہ ڈالے
تمھاری یاد آئے تو بھلائیں کس طرح آخر
یہ سونا سونا آنگن ہے تمھارا منتظر کب سے
تمھیں دلہن بنا کے گھر میں لائیں کس طرح آخر
اداسی کی فضا چھائی ہوئی ہے روح پر جاناں
تمھارے بن لبوں کو ہم ہنسائیں کس طرح آخر
کبھی تو سرمئی شاموں میں ملنا ہو مقدر میں
انھیں سوچوں میں ہیں تم کو بلائیں کس طرح آخر
ہواؤ ! اب تمہی کچھ ذور سے چلنا شروع کر دو
یہ آنچل اس کے چہرے سے ہٹائیں کس طرح آخر
ہے اظہار محبت میں تو رسوائی کا ڈر زاہد
چھپائیں تو محبت کو چھپائیں کس طرح آخر