چھیڑوں گاایسا ترانہ دل کا
گرویدہ ہو جائےگازمانہ دل کا
صیادنے ایساجلایاہےنشیمن
پتہ نہی چلتاکہاں تھاٹھکانہ دل کا
اسےبربادی کےسوا کچھ نہ ملا
جس نےبھی کہنا مانا دل کا
میرےپہلو میں دل کےٹکڑےکرکہ
وہ بیدردی سےمسکرانہ اس کا
محلےبھر کو یہ سونے نہیں دیتا
راتوں کواٹھ اٹھ کرچلانا دل کا
گواس سےاب مراسم نہیں رہے
بھولےگا نہ اس سےلگانادل کا