وہ پھول چہرہ گلاب چہرہ
وہ شاعری کی کتاب چہرہ
جواک نظر میں مدہوش کردے
وہ میکدوں کی شراب چہرہ
حسن اس سے سنورنا سیکھے
ہے حسن کا بھی شباب چہرہ
ستارے اس کی خاک پا ہیں
وہ چاند چہرہ مہتاب چہرہ
ہے عشق میرا عبادتوں سا
وہ آیتوں کی کتاب چہرہ
ترس گئے ہم دیدار کو بھی
آئے کاش ہٹائے نقاب چہرہ
کبھی توجی بھرکےدیکھنےدے
چھپائے نا جناب چہرہ