چہرہ بسا ہوا ہے جس کا میری نظر میں
سب سے حسیں جدا وہ چہرہ میری نظر میں
محسوس ہو رہا ہے کہیں پھول کھل رہے ہوں
گویا کہ اک چمن وہ چہرہ میری نظر میں
آنکھوں کی شوخیاں معصوم سی ادا
دوجا نہیں کوئی بھی چہرہ میری نظر میں
پھیلی ہوئی لبوں پر ہلکی سی اک ہنسی
سمٹی ہوئی بہار وہ چہرہ میری نظر میں
کیسے کروں بیاں توصیف اس نظر کی
خورشید و ماہتاب وہ چہرہ میری نظر میں