آیا ہے آج وہ بھی ہماری قضا کے ساتھ
ڈوبیں گے ہم ضرور مگر نا خدا کے ساتھ
ایسا نہیں کے ہر بار ہی کر جائیں در گذر
کچھ فیصلے سنانے ہیں ان کو سزا کے ساتھ
محشر میں تم رہو گے چپ اور ہم کو دیکھنا
بولیں گے سب خدا سے ہم آہ و بکا کے ساتھ
کیسے رکھوں میں رابطہ اس بے وفا سے اب
اس نے لیئے ہیں وعدے بڑی التجا کے ساتھ
ممکن نہیں بھلا دیں کبھی ایک پل تمہیں
کرتے ہیں پیار تم سے اسی انتہا کے ساتھ