ڈھل جائے نہ یہ رات کوئی بات کیجئیے - گیت ( ترمیم شدہ )

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

ڈھل جائے نہ یہ رات کوئی بات کیجئیے
پھر ہو نہ ہو یہ ساتھ کوئی بات کیجئیے

سویا ہے چاند اور ستارے بھی سو گئے
مہکے ہوئے حسین نظارے بھی سو گئے

سوئی ہے کائنات کوئی بات کیجئیے
پھر ہو نہ ہو یہ ساتھ کوئی بات کیجئیے

کرتا نہیں ہے وقت کسی کا بھی انتظار
لمحوں پہ ہو سکا نہ کسی کا بھی اختیار

ہے مختصر حیات کوئی بات کیجئیے
پھر ہو نہ ہو یہ ساتھ کوئی بات کیجئیے

بیٹھے رہیں گے آپ اگر ہم سے یوں خفا
کردے گا وقت پھر سے ہمیں آپ سے جدا

ہاتھوں میں لے کے ہاتھ کوئی بات کیجئیے
پھر ہو نہ ہو یہ ساتھ کوئی بات کیجئیے

ڈھل جائے نہ یہ رات کوئی بات کیجئیے
پھر ہو نہ ہو یہ ساتھ کوئی بات کیجئیے

Rate it:
Views: 1492
13 Oct, 2014