کئی سالوں سے تیرا انتظار کرتے کرتے کیا بتاہیں جی رہے ہیں مرتے مرتے تیری یاد میں رورو کراب یہ حال ہے تھک گئے ہیں روز آہیں بھرتےبھرتے ہم نہ بدلے ہیں نہ بدلیں گےدوست تمہیں تو ذرا دیر نہ لگی بدلتےبدلتے