کئی سالوں سے ہے یہی میری آرزو
شایدکسی دن تجھ سےہوجائے گفتگو
مجھےدرد دل دینے والےاتنا سن لےتو
اب تجھکو کرنا ہو گا اس مرض کا رفو
اپنے رب سےتجھے مانگ کہ دیکھ لیا
ایسا لگتا ہےمیرےمقدرمیں نہیں ہے تو
تیرےساتھ جب نماز وصل ادا کروں گا
تجھےدیکھ کرہوجائے گاآنکھوں کاوضو
یہ نہ سوچ کےمیں تجھ سو دورہوں
صبالاتی ہے میرےپاس تیری خوشبو