کاجل

Poet: By: Sohial Iqbal, Chakwal

کاش میں تیری حسین آنکھ کا کاجل ہوتا
تو مجھے آنکھ کے گلشن میں اتارا کرتی

میں تیری پلکوں کے سائے میں پڑاؤ ڈالے
تیرے رخسار کی سرخی میں اضافہ کرتا

جب تیری آنکھ سے اشکوں کے ترانے بہتے
میں تیری گال پہ ساون کا حسین بادل ہوتا

مجھ کو بے چین سے رکھتا تیری قربت کا مزہ
میں تیری آنکھ کے گلشن میں مہکتا رہتا

جب تیرے ہاتھ کی نرمی کی ضرورت پڑتی
میں تیری آنکھ میں ہلکی سے شرارت کرتا

اور کچھ نہیں بس تیرے حسن کا حاصل ہوتا
کاش میں تیری حسین آنکھ کا کاجل ہوتا

Rate it:
Views: 1697
03 Sep, 2008