Add Poetry

کاش ایسا نہ ہوا ہوتا کاش ویسا نہ ہوا ہوتا

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

مجھ پہ جو گُزری ہے گر اُسکو بھی پتا ہوتا
تو آج وہ مجھ سے یوں ایسے نہ خفا ہوتا

نہ کہتا یوں مجھے کہ دُکھ ہنس کے سہو
وہ بھی اگر لذتِ غم سے کبھی آشنا ہوتا

میرے اُٹھتے ہوئے قدم وہیں رُک جاتے
تو نے اِک بار سہی ، مگر کُچھ تو کہا ہوتا

یہ تو حالات تھے جو اِس موڑ پہ لے آئے
ورنہ یوں سرِ بزم ، نہ میں رُسوا ہوتا

یہ آنسو میرے دل کا بھید نہ کھولتے تو
میری اُلفت کا سرَ عام نہ چرچا ہوتا

اِک زرا سی غلط فہمی نے گُلشن اُجاڑ دیا
میں نے نہ سہی،اُس نے ہی پوچھ لیا ہوتا

مریضَ اُلفت نے یہی کہتے ہوئےدم توڑ دیا
کوئی تو بھری دنیا میں، درد کا مداوہ ہوتا

جس کی اغوش میں سر رکھ ک سکوں ملتاہو
غیروں کی اِس بِھیڑ میں، کوئی تو اپنا ہوتا

رنجھ تو اِس بات کا ہے،جو ہو سکا کیا اُسنے
ہاں مگر دُکھ نہ ہوتا ،اگر وہ بے وفا ہوتا

تعلق توڑ کے مجھ سے تنہائیوں سے کہتا ہے
کاش ایسا نہ ہوا ہوتا کاش ویسا نہ ہوا ہوتا

میں ڈرتا نہ اگر تیری رسوائیوں سے رضا
یوں تماشہ نہ تیری محفل میں بنا ہوتا

Rate it:
Views: 1409
13 Oct, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets