کاش پہلو میں وہ آئے نہ ہوتے
ان سے مراسم بڑھائے نہ ہوتے
پاس آ کر بھی دور ہو گئے ہیں وہ
کاش اسطرح ہمیں وہ بھائے نہ ہوتے
جاتا نہیں ان کا خیال دل سے ہمارے
کاش آنکھوں میں وہ سمائے نہ ہوتے
رہتا ہے دل میں درد ان کی الفت کا
کاش ہمارے قریب وہ آئے نہ ہوتے