کانٹوں سے بھری رات کوئی کیسےگزارے
Poet: noor e azal By: noor e azal, faisalabadاس عالم تنہائی میں دل کس کو پکارے
کانٹوں سے بھری رات کوئی کیسےگزارے
دل ہی نہ سمجھ پایا مشیت کے اشارے
نادان ڈھونڈتا رہا موجوں میں کنارے
دنیا بہت بڑی ھے مگرخوشیاں بہت کم
مٹھی میں بھر نہ پاؤ گے تم سارے ستارے
جاؤ وہی کرو کہ جو دنیا کی ریت ھے
تم بھی نہ مڑ کے دیکھنا چاھے وہ پکارے
نورازل عادی تھے بہت اس کے ستم کے
مشکل سے ہوں گے دیکھنا اب اپنے گزارے
More Love / Romantic Poetry






