کاہے غم چھایا ہے،دل پہ، کاہے تم ناشاد ہوئے
کاہے ہنستے کھیلتے، کھیلتے یکدم تم برباد ہوئے
کاہے ببوا گھوم رہے ہو، ٹھنڈی آہیں بھرتے ہوئے
کاہے دیکھ رہے درواجا، آتے جاتے چلتے ہوئے
کاہے دل پہ روگ لیا، کا عشق کے جھنجٹ میں ہو پڑے
تبو نظر آتے ہو تم، ہر اک سے کچھ لڑے لڑے
یہ عشق کا روگ ہے جالم، جان ہی لے کے چھوڑے گا
نکالے گا سب کام کاج سے، بندھن ناطے توڑے گا
تبو کیوں نہ سوچا، جبو روگ لیا، جگر کو اب کیوں لئے ہو ہاتھاں میں
خواہ مخواہ کی خجل خواری، کچھ بھی آتانہیں ہاتھاں میں
تو بھی کر قسمت پہ یقیں، یوں بھاگم بھاگے پھرو نہیں
ہر اِک آتے جاتے سے یوں، بات بات پہ بھیڑو نہیں
پہلے تو کرنا تھا نہ عشق، جو کیا ہے، تو نبھاؤ اب
نہ ڈرو گہرائی سے اِس کی، بند کرکے آنکھیں، کُود جاؤ اب
جو ہوگا، رب کی منشا ہوگی، اپنی قسمت پہ چلتی نہیں
جو پڑتے نہ اِس چکر میں تو، جان پہ تیری بنتی نہیں
کاہے غم چھایا ہے، دل پہ کاہے تم ناشاد ہوئے
کاہے ہنستے کھیلتے، کھیلتے یکدم تم برباد ہوئے