کب تلک مجھ سے ناراض رہو گی
کب تلک مجھ کو یونہی ستاتی رہو گی
وطن میں اک دن آؤں گا
تیرے پاس آکر تجھ کو مناؤں گا
پھر مجھے سارے گلے شکوے سناؤ گی
میں چپ رہوں گا مجھ کو پھر ہنساؤ گی
میں اور تم ہم ہو جائیں گے
پھر ہم اک باغ لگا ئیں گے
باغ کو خوبصورت بنائیں گے
باغ کو پھولوں سے سجائیں گے
جڑی بوٹیوں کو باغ میں نہ ہونے دیں گے
یونہی ہنستے کھیلتے اپنا جیون کٹ جا ئیں گے