کب سوچا تھا ُاسے بھی
میرا خیال ہو گا
جس نے بجھا دیے
راہوں کے دیپ سارے
ُاس کے دل میں جلتا
ُامید کا ایک چراغ ہو گا
بظاہر ہوگیا وہ خاموش مگر
ُاس کے دل میں میرے لیے
آج بھی پیار ہو گا
وہ کتنا حسین پل تھا لکی
جب ُاس نے میرا نام پکارا
ُاسے کہا خبر تھی کہ میرے
دل میں بھی اک
ُاسی آواز کا انتظار ہو گا
وہ لوٹ آیا ہیں میری زندگی میں لکی
میں لاکھ سجدے بھی کر لو تو
پھر بھی کہا مجھ سے شکر ادا ہو گا