اگر اب بھی نہ آئے تو کب لوٹو گے تم
جب ہم چلے جائیں گے تب ہمیں سوچو گے تم
بھلا دو دل سے ہمیں مگر اتنا یاد رکھنا
کس طرح اپنی روح سے ہمیں کھروچو گے تم
چاہ کے بھی اپنے آنسوؤں کو نہ روک پاؤ گے
جب کبھی پیپل کی چھاؤں میںتنہا بیٹھے ہمیں سوچو گے تم
چلو مانا کے تمہاری منزل کوئی اور ہے جاناں
کون انتظار کرے گا تمہارا جب
راستوں سے بھٹک کے گھر لوٹو گے تم
اگر اب نہ آئے تو کب لوٹو گے تم
جب ہم چلے جائیں گے تب ہمیں سوچو گے تم