کبھی اندھیروں کبھی اجالوں میں آتا ہے کبھی خوابوں کبھی خیالوں میں آتا ہے محفل میں میرا نام سننے کی دیرہوتی ہے پھر سرخ رنگ اس کہ گالوں میں آتا ہے