Add Poetry

کبھی اپنے خیال سے مل کر خیال تو پوچھا کر

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کبھی اپنے خیال سے مل کر خیال تو پوچھا کر
مجھ میں ہی تو ملے گا مزاح تو پوچھا کر

تم بچھڑکے بھی دل میں تھے دھڑکن کی طرح
دُکھتی رگوں کی تپش کا نزاع تو پوچھا کر

لب کشائی میں بھی اب وہ شجاعت ہی نہیں
چہرہ افروزی کا بھی کہیں ملال تو پوچھا کر

اُس دید و شنید کے بعد کیا کچھ نہیں ہوئا
کہاں کہاں بھڑک اٹھا ہے اشتعال تو پوچھا کر

وہ اضطراب کے جسم بھی ٹوٹ کر بکھرتے ہیں
کبھی بارشوں میں جنبش کا حال تو پوچھا کر

کیا غم آشنائی بھی بقا دیتا ہے سنتوشؔ
ہم نے کیسے کاٹی زندگی کمال تو پوچھا کر

 

Rate it:
Views: 260
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets