کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
کہ سپنے ٹوٹ جاتے ہیں
پرائے اور اپنے،
سب کی سب روٹھ جاتے ہیں کھبی ایسا بھی ہوتا ہے
کبھی تم نےشاخوں سے بچھرے پھول دیکھے ہیں
وہ خوشبو بانٹ دیتے ہیں، بکھر جانے تک لیکن ہوا کا ساتھ دیتے ہیں
کبھی تم نے ساحل پہ بکھری ریت دیکھی ہے...؟
سمندر ساتھ بہتا ہے مگر اس کے مقدر میں ہمیشہ پیاس رہتی ہے
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے