کبھی تصویرسجائ ہے؟
کبھی بھی خط لکھا تم نے؟
کبھی میں سوچھتا ہوں کہ،
یہ دل حیراں ہے کیوں میرا؟
مگر یہ یاد آتا ہے،
کبھی گمنام تھا یہ دل،
کبھی ٹوٹا ہوا تھا یہ
کبھی تصویر کو تکتے ہوۓ
رو پڑے ہو تم؟
یہ مجھ سے نہ ہی پوچھو تو
بہت اچھا لگے گا یہ
بہت گھنمبھیر باتیں ہیں
بہت دل چھیر باتیں ہیں
محبت کے کرینوں میں
بہت دل ٹوٹتے ہیں یوں
کبھی پُر سوز لحجے میں
کسی نے بات کی تم سے؟
اگر کی ہے تو یاد رکھنا
محبت کر چکا ہوگا
کبھی تیور بدلنے میں
زرا سا وقت لگتا ہے
کبھی تیور بدلنے میں
زمانے بیت جاتے ہیں
کبھی جھوٹی نہیں ہوتیں
یہ آنکھیں یار کی جانا
کبھی دھوکا نہیں دینگی
کسی کی آنکھ کی کروٹ
میں جس کی بات کرتا ہوں
وہ ہے بڑا ظالم
میں جس کی بات کرتا ہوں
میں اُس پر ہار بیٹھا ہوں