کبھی تو نے یہ سوچا ہے؟
کہ تیرے لفط سن لوں تو
مرے دل میں پزاروں پھول کھلتے ہیں
مرے کانوں کی شنوائی
خیالوں میں حسیں پیکر بناتی ہے
یہ تیری صندلی آواز
میری سانس کی کو کو
بڑھاتی ہے
کبھی تونے یہ سوچا ہے
بھلا کب تک نبھاۤؤں گی
مگر تو یاد رکھنا
ایک دن میں لوٹ آؤں گی